کم از کم اتنی تبدیلی تو آئی کہ:
- سیاسی'گیدڑ' نما لیڈر بھاک گئے
- جو بچ گئے وہ محتاط ھوگئے
- جرنیل عسکری سوچ میں لگ گئے
- جمہوریت کوناحق لاحق خودساختہ خطرے بھی گھٹ گئے
- مقدس گائے یعنی عدلیہ کو بھی کان ھوگئے
- جائز و ناجائز مالدار بے نامی کی سہولت سے محروم ھوگئے
- چاروناچار سب کوٹیکس دینے پڑ گئے
- تاجر کو بھی جائز منافعےلینا پڑگئے
- چینی والوں کی 'انوسٹمنٹ' کے ریٹرن بھی پھیکے پڑ گئے
- پرائیویٹ سکول والوں کے مزے کم ھوگئے
- متعدد سرکاری اداروں کو کام کرنے پڑ گئے
- میڈیا سیٹھ ایکسپوز ھوگئے
- اینکرز سچ ھی بولنے کا سوچنے لگ گئے
- وکیل مشھور ھوگئے
- ھسپتال شفاء کی بجائے وبا کا مرکز ھوگئے
- ڈاکٹر کچھ امر ھوگئے زیادہ مشکوک ھوگئے
- ادویات والے بے باک ھوگئے
- مفتی ٹیکنالوجی کی حقیقت ماننے پر مجبور ہو گئے
- بیوروکریٹ 'یتیم' ھوگئے
- بڑے ٹھیکیدار بیمار ہو گئے
- ذخیرہ اندوز گھبرا سے گئے
- شدت پسند: مذہبی اور 'ثقافتی' بے روزگار ھوگئے
- 'لگثری' کاروبار ماند پڑ گئے
- لبرل 'جسم' آرائش کے باوجود آلائئشیں ھوگئے
- 'بیوی' کے ہاتھوں کرنل گھر کے سربراہ ھوگئے
- بھارت 'نواز' رسوا ھوگئے
- تبدیلی والے اپنی ٹیم کا شکار ھوگئے
- غریب مزید بد حال ھوگئے
- باقی سارے بھی ان کے شامل حال ھوگئے
سیاسی وابستگیوں سے ذرا ہٹ کر (جو کہ ناممکن ھے) دیکھیں توکچھ مثبت تبدیلیاں الله پاک نے اس مملکت کو شاید اس لئے ودیعت کی ھوں کہ یہ واحد جغرافیائی قطع اس جلی شانه کے نام پر وجود میں آیا تھا
الله پاک اس کی حفاظت فرمائے
جمعہ مبارک