Tuesday, 27 September 2022

دجل کا راج

 جس سکون کے ساتھ “چارجر” نے لندن میں عزت افزائی کرائی وہ دراصل کڑکی تھی۔ مشن مکمل ،14 مزید لوگوں کا ڈیٹا جمع۔ میراثی میڈیا کی ہمدردیاں  بھی اور نیا موضوع بھی۔ اسی رولے میں منشی جی بھی خاموشی سے نور خان بیس پر قدم رنجافرما گئے۔ ویسے آسانی کے لئے دو چار سو پٹواریوں کے علاوہ تمام بائیس کروڑ کا ڈیٹا اکٹھا کر لوکیونکہ لوگ بہت غصے میں ہیں بلکہ تنگ ہیں۔ جدھر بھی جاؤگے یہی ہوگا۔ تم لوگوں کو پذیرائی صرف پنڈی صدر اورھندوستاں میں ہی ملنی ہے۔ 

لیکن  میرے پاکستانیو۔ یہ چارجرایک ٹریپ ہے،اس کو جدھر بھی دیکھو ماسک پہن لو۔ آواز دھیمی رکھو بس میانہ روی سےلعنت کا اہتمام کرلو۔ یاد رکھنا یہ نکلتی صرف نئے شکار کرنے کی لیئے ہے۔  اس کو باآواز بلند بے عزتی سے کوئی فرق نہیں پڑتا بلکہ اس کی مالکن اس کواپنے فائدے کے لئے استعمال کرتی ہے۔ 

یہ بھان وتی  کا کنبہ اور اس کے ہینڈلرز دراصل دجال کے نمائندگان خصوصی ہیں اور دیکھو کس بے شرمی، ڈھٹائی اور طمانیت سے ملک کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں ہیں۔  خاکم بدہن لیکن وقت نکلتا جا رہا ہے گھروں میں بیٹھ باتیں کرنے، میری طرخ لکھ کر بھڑاس نکالنے اور عمران خان کی کال کاکر انتظار کرنے سے کچھ بھی نہیں بدلنے والا۔ 

اللہ کریم پاکستان کی حفاظت فرمائے ، ہماری حمیت کو جگائے او ہمیں باتوں سے عمل کا رستہ طے کرنے کی توفیق دے۔ آمین

No comments:

Post a Comment